- تاریخ اور عورت
- ڈاکٹر مبارک علی سر کی (تاریخ اور عورت ) کتاب ہے اس سے پہلے میں ان کی کتاب تاریخ اور سیاست پڑھ چکا ہوں . سادہ الفاظ فقروں کی روانگی میں کوئی خلل نہ پڑنا فلسفے اور تاریخ کو مزید سادہ اور آسان کرنا جیسے سب صفات ان ہی کی ذات میں پیوست ہے . تاریخ اور عورت اس کتاب کا پہلا حصہ ہے جسے میں نے پڑھا لیا ہے اس میں عورت کی بے توقیری کو بیان کیا گیا ہے کہ کس طرح تاریخ نے عورت کو نظر انداز کیا اور مرد کو اگے لیجایا گیا اس میں جگہ جگہ عورتوں کے ان کارناموں کا ذکر کیا گیا ہے جن کی بدولت عورت تاریخ کا حصہ تو بن سکتی تھی لیکن کچھ تاریخ دانوں کی اپنی کمزوری نے اور بڑوں (بادشاہوں ) کے شان و شوکت نے ایسا کرنے نہیں دیا اسی کتاب کے کچھ گوشے میں یہاں پیش کرنا چاہونگا کہ کس طرح تاریخ اور تاریخ دان نے عورت کو اس چیز سے محروم رکھا جو کہ اس کا حق تھا . مصنف لکھتا ہے کہ تاریخ میں یہ قصہ تو بہت زیادہ مشہور ہے کہ ایک عورت نے جن کے قبیلے کے کے کچھ لوگ سری لنکا سے عرب جارہے تھے اسے سندھ کے اس وقت کے حکمران کے آدمیوں نے لوٹا اس عورت نے حجاج بن یوسف کو اس واقعے کا بتایا اور اس نے اپنی فوج یہاں بھیج کر سندھ کو فتح کرلیا اب تاریخ نے حجاج بن یوسف کو اور اس کے جنریل کے فتح سندھ کا حال احوال تو مکمل طور پر اپنے موجود رکھا ہے لیکن وہ عورت تاریخ کے قبرستان میں دفن ہوگئی اسے تاریخ نے قبول کرنے سے انکار کردیا اور اس کے بارے میں لکھنا ضروری نہیں سمجھا گیا. اسی طرح کا دوسرا واقعہ بابر کے بارے میں ہے جب وہ سمرقند میں تھا تو اس کے جانی دشمن شیبانی خان نے اس شہر کا محاصرہ کرلیا اب بابر کے نکلنے کا کوئی راستہ نہ تھا تو اس نے اپنی بہن خانزادہ بیگم کو اس کو شادی کے لئے پیش کردیا اور خود فرار کا راستہ اپنا کر وہاں سے بھاگ گیا اب تاریخ بابر کے کارناموں سے تو بھری پڑی ہے لیکن اس کے بہن کا کوئی پتہ نہیں کیوں کیونکہ وہ عورت تھی . تاریخ کا عورتوں کے ساتھ دوسرا بڑا ظلم یہ ہے کہ جب بھی کسی جنگ میں شکست ہوئی یا کوئی شکست کھا گیا تو اس شکست کی زمہ دار اس کی عورت ٹہرائی گئی جبکہ اس کے برعکس کہ جب کسی بادشاہ نے کسی علاقے کو فتح کر لیا تو تاریخ نے نہ تو اس کی داد بادشاہ کی بیوی کو دی اور نہ ہی تاریخ نے ایسی عورت کو اپنے کوک کا حصہ بنایا ایسا ہی ایک واقعہ اکبر بادشاہ اور شاہجہان کے بارے میں کہ اکبر بادشاہ کو اس کی بیوی نے مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں رکھا جس کی بدولت اس کے سلطنت میں خرابیاں پیدا ہوگئی اور سلطنت دن بدن کمزور ہوتا گیا تاریخ ایسے کئی واقعات سے بری پڑی ہے جس میں عورت کسی جگہ مقام پر حقدار تھی کہ اس کی صفت کی جائے اور اسے تاریخ کا حصہ بنایا جائے لیکن تاریخ دانوں نے ایسا نہیں کیونکہ بقول ان کے اور آج کے لوگوں کے عورت مرد سے کمزور ہے وہ اس کی برابری نہیں کرسکتی .
- تحریر — عمر فیاض
-15%
Tarikh Aur Aurat
₨460.00 Original price was: ₨460.00.₨391.00Current price is: ₨391.00.
2 in stock
Categories: Urdu Books, Best Seller Urdu, feminism, Non Fiction
Tag: URDU BOOKS
Be the first to review “Tarikh Aur Aurat” Cancel reply
You may also like…
-15%
-15%
New Arrival Urdu
-15%
Urdu Books
Related products
-15%
New Arrival Urdu
-15%
Urdu Books
-15%
Balochistan
-15%
Urdu Books
-15%
Urdu Books
-15%
Reviews
There are no reviews yet.